غزہ میں بمباری پر عالمی شہرت یافتہ اداکارہ انجیلینا جولی امریکا اور اسرائیل پر برہم ہو گئیں۔
انسانی حقوق کی سرگرم کارکن و ہالی ووڈ اداکارہ انجیلینا جولی نے غزہ میں اسرائیل کی فضائی بم باری کو پھنسی ہوئی آبادی کا جان بوجھ کر قتل قرار دے دیا۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر اسرائیلی جارحیت کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ ایک ایسی محصور آبادی پر جان بوجھ کر بمباری ہے جن کے پاس بھاگنے یا جانے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
انجیلینا جولی نے اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے لکھا ہے کہ غزہ تقریباً 2 دہائیوں سے ایک کھلی فضا میں قید ہے اور تیزی سے اجتماعی قبر بنتا جا رہا ہے، یہاں مرنے والوں میں 40 فیصد معصوم بچے ہیں اور یہاں پورے خاندانوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے اپنے پیغام میں عالمی رہنماؤں پر بھی تنقید کی اور لکھا ہے کہ دنیا دیکھ رہی ہے اور بہت سی حکومتوں کی حمایت سے لاکھوں فلسطینی شہریوں، بچوں، خواتین اور خاندانوں کو بین الاقوامی قانون کے خلاف خوراک، ادویات اور انسانی امداد سے محروم کرتے ہوئے اجتماعی طور پر سزا دی جا رہی ہے اور ان سے غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے۔
اس سے قبل بھی گزشتہ ماہ انجیلینا جولی نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا۔
انجیلینا جولی کا کہنا تھا کہ غزہ کی کُل آبادی 20 لاکھ ہے جن میں آدھے بچے ہیں جو دو دہائیوں سے محاصرے میں زندگی گزار رہے ہیں۔