متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے سڑکوں پر آنے کا فیصلہ کرلیا۔
حیدر آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کنوینر ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ عوام کے حقوق کے لیے سڑکوں پر آکر جدوجہد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، عوام کے مینڈیٹ کے ذریعے نہیں سیاسی جوڑ توڑ سے میئر کا انتخاب ہو رہا ہے۔
خالد مقبول نے کہا کہ مردم شماری کئی بار غلط ثابت ہوئیں، غلط مردم شماری کرنے والوں کو سزا ملی لیکن مردم شماری ٹھیک نہیں کی۔ 1972 کی مردم شماری میں دھاندلی ثابت ہوئی تھی۔
سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ حیدرآباد، میرپور اور سکھر میں ہم نے دھاندلیوں پر اپیلیں دائر کیں، ہماری آواز سے جاگیرداری نظام کو خطرہ ہے، ہم جاگیردارانہ نظام کو ماننے سے انکار کرتے ہیں۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ 50 سال سے ووٹر لسٹوں حلقہ بندیوں میں دھاندلی ہو رہی ہے، ہم نے انتخابات سے دستبردار ہو کر سازش کو ناکام بنا دیا ہے، پری پول ریگنگ کے ذریعے شہر کو کسی اور کا ثابت کرنے کی کوشش کی گئی۔
اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا کہ آج تک بلدیاتی انتخابات کا رزلٹ فائنل نہیں ہوا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم نے پاکستان بنایا اور آج پاکستان بچا رہے ہیں، کراچی میں امن ہماری وجہ سے ہے، آج کوئی نو گو ایریا نہیں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سندھ حکومت جو کر رہی ہے کیا اس کو روکنے والا کوئی نہیں، کراچی اور حیدرآباد میں لوگوں کی صحیح گنتی نہیں کی گئی