ایران کے آئین میں اس حوالے سے واضح ہدایات ہیں کہ جب ملک کا صدر بیماری، موت یا مواخذے کے نتیجے میں مزید کام نہ کر سکے۔
ایسے میں نائب صدر، جو فی الحال محمد مخبر ہیں، ملک چلاتے ہیں۔ وہ پارلیمان اور عدلیہ کے سربراہان کے ساتھ مل کر زیادہ سے زیادہ 50 روز میں نئے صدر کا الیکشن کرواتے ہیں۔
مگر یہ صرف رہبر اعلیٰ کی تصدیق کے ساتھ ممکن ہے جو کہ ایران میں تمام معاملات پر حتمی فیصلہ دیتے ہیں۔
ایرانی سرکاری میڈیا نے ابراہیم رئیسی کی موت کی تصدیق کر دی ہے۔ اب ایران میں صدارتی انتخاب ہوگا جس کے حوالے سے عوام میں بظاہر گذشتہ الیکشن کے مقابلے زیادہ دلچسپی ہوگی۔
گذشتہ الیکشن میں رئیسی کے مدمقابل تمام اہم امیدواران کو نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ محض 30 فیصد اہل ووٹروں نے الیکشن میں حصہ لیا تھا جبکہ اکثریت نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا۔