چیف جسٹس پاکستان جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ کوئی جج پورے ادارے کی ساکھ تباہ کر کے استعفی دے جائے اور ہم کوئی کارروائی نہ کریں۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں مستعفی ہونے والے جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف کارروائی کے حوالے سے سپریم کورٹ جوڈیشل کونسل کا اجلاس ہوا، جس میں اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے مظاہر نقوی کا استعفیٰ پڑھ کر سنایا۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے جون 2023 میں فیصلہ دیا تھا کہ اگر کوئی جج استعفیٰ دے جائے تو اس کے خلاف مزید کارروائی نہیں ہوسکتی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ جج کو عہدے سے ہٹانے کی کارروائی تو ختم ہو گئی اور استعفیٰ دینا کسی جج کا ذاتی فیصلہ ہے۔
چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے یہ بھی کہا کہ ’یہ نہیں ہو سکتا کوئی جج پورے ادارے کی ساکھ تباہ کر کے استعفی دے جائے اور ہم کوئی کارروائی نہ کریں۔ پورا پاکستان ہماری طرف دیکھ رہا ہے اور ہمیں کوئی تو فائنڈنگ دینا ہوں گی۔
سپریم کورٹ نے جسٹس مظاہر نقوی اور خواجہ حارث کو ایک اور نوٹس جاری کرتے ہوئے سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس کل ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا ہے۔