بلوچستان کے ضلع کیچ میں فائرنگ کے ایک واقعے میں مسلم لیگ ن کے قومی اسمبلی کے امیدوار میر محمد اسلم بلیدی زخمی ہوگئے ہیں۔ اسلم بلیدی کیچ اور پنجگور پر مشتمل قومی اسمبلی کی نشست این اے 258 سے امیدوار ہیں۔
انھیں نامعلوم افراد نے اس وقت نشانہ بنایا جب وہ پارک میں واک کر رہے تھے۔ ڈپٹی کمشنر کیچ حسین بلوچ نے فون پر بی بی سی کو بتایا کہ اسلم بلیدی شام کو تربت شہر کے اندر تربت پارک میں واک کر رہے تھے کہ وہاں نامعلوم مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کی۔
ان کا کہنا تھا کہ فائرنگ سے اسلم بلیدی شدید زخمی ہوئے۔ انھوں نے بتایا کہ اسلم بلیدی کو فوری طور پر ٹیچنگ ہسپتال منتقل کیا گیا-
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ اسلم بلیدی کو چار گولیاں لگی ہیں اور ان کی حالت مستحکم نہیں ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اسلم بلیدی کو علاج کے لیے کراچی منتقل کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
تاحال ان پر حملے کے محرکات معلوم نہیں ہوسکے۔
اسلم بلیدی کون ہیں؟
میر اسلم بلیدی کا شمار ضلع کیچ کی معروف سیاسی اور قبائلی شخصیات میں ہوتا ہے۔ ماضی میں ان کا تعلق قوم پرست جماعت نیشنل پارٹی سے رہا۔
وہ کیچ سے ماضی میں بلوچستان اسمبلی کے رکن منتخب ہونے کے علاوہ بلوچستان کے وزیر صحت بھی رہے۔ وہ حال ہی میں نواز لیگ میں شامل ہوگئے تھے اور نواز لیگ نے انھیں کیچ اور پنجگور کے اضلاع پر مشتمل قومی اسمبلی کی نشست 258 سے ٹکٹ جاری کیا تھا۔
تربت بلوچستان کے ایران سے متصل ضلع کیچ کا ہیڈ کوارٹر ہے۔ تربت بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے جنوب مغرب میں اندازاً 800 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
تربت اور کیچ کا شمار بلوچستان کے ان علاقوں میں ہوتا ہے جو کہ مسلح شورش سے متاثر رہے ہیں۔ بلوچستان میں حالات کی خرابی کے بعد سے کیچ میں بد امنی کے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں۔
تاہم سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں ماضی کے مقابلے میں کیچ میں حالات میں بہتری آئی ہے۔