سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے سیاست اور پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔
پاکستان کے مقامی میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے سیاست کے ساتھ ساتھ پاکستان تحریک انصاف سے بھی علیحدگی کا اعلان کیا۔
شوکت ترین نے سینیٹ کی نشست بھی چھوڑنے کا اعلان بھی کیا ہے۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ اہل خانہ اور دوستوں سے مشاورت کے بعد سیاست چھوڑ رہا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو سال مالی اور صحت کے لحاظ سے بہت مشکل رہے، دو تین مرتبہ کووڈ ہوا تو اسی لیے اہلخانہ اور دوستوں کے مشورے سے پی ٹی آئی اور سینیٹ رکنیت دونوں چھوڑ رہا ہوں۔
شوکت ترین نے کہا کہ میں نے پوری کوشش کی کہ ملک کے لیے جو بھی کرسکتا ہوں وہ کروں لیکن اس وقت صحت اجازت نہیں دے رہی۔
اپنے ایک بیان میں شوکت ترین نے کہا کہ 1997 میں مسلم لیگ(ن) کی درخواست پر حبیب بینک میں تبدیلی کے لیے سٹی بینک اور لاکھوں ڈالر کا پیکج چھوڑا تھا اور معیشت کو سنبھالنے میں مختلف سیاسی جماعتوں کی مدد کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2008 سے 2010 تک پیپلز پارٹی کے وزیر خزانہ کی حیثیت سے ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے اور معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد کی جبکہ 19 سال کے بعد متفقہ این ایف سی ایوارڈ بھی حاصل کیا۔
واضح رہے کہ ماضی میں پیپلز پارٹی کا حصہ رہنے والے شوکت ترین نے پاکستان تحریک انصاف کے برسراقتدار آنے کے بعد اس میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔
ماضی میں بھی وزیر خزانہ کی ذمے داریاں نبھانے والے شوکت ترین کو ایک مرتبہ پھر یہ منصب سونپا گیا اور وہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں وزیر خزانہ مقرر کیا گیا تھا۔