غزہ ، کراچی (اے ایف پی، نیوز ڈیسک) امریکا کے بعد برطانیہ بھی باضابطہ طور پر اسرائیل کی مدد کیلئے کھل کر سامنے آگیا.
برطانوی جہاز غزہ میں اسرائیل کی جاسوسی کریں گے ، بحیرہ احمر میں امریکی وبرطانوی جہازوں پر ڈرون اور راکٹوں سے حملے،پینٹاگون کے مطابق امریکی جنگی جہاز پر حملے کے بعد اس نے بھی اپنے دفاع میں جوابی کارروائی کی ہے ،حوثیوں نے بحیرہ احمر میں دو اسرائیلی جہازوں پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے.
اسرائیلی اخبار کے مطابق لبنان سے اسرائیلی فوجیوں پر توپ شکن میزائل سے حملے میں متعدد اسرائیلی فوجی زخمی ہوگئے، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ انہوں نےشام سے میزائل حملوں کے جواب میں جوابی کارروائی کی ہے.
دوسری جانب اسرائیلی طیاروں نے غزہ پر قیامت ڈھا دی ، صیہونی فورسز کے 400حملے، مزید 700فلسطینی شہید ،اسرائیلی طیارو ں، بحری جہازوں اور توپخانے سے غزہ کےشمال سے لیکر جنوب تک خوفناک حملے، شہریوں کیلئے کوئی جگہ محفوظ نہیں رہی .
جبالیہ کیمپ میں پورا رہائشی کمپلیکس تباہ،رہائشی عمارتوں،کیتھولک چرچ کے اسکول پر بھی بمباری ، کئی علاقوں میں پورے کے پورے خاندان شہید ہوگئ.
،وائٹ ہاوس نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل شہریوں کے جانی نقصان کو کم کرنے کی کوشش کررہا ہے ، القسام اور القدس بریگیڈ ز کے اسرائیلی ٹینکوں اور فوجیوں پر حملے، کئی ٹینک تباہ کرنے اور متعدد اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کرنے کا دعویٰ ، تل ابیب پر راکٹ داغ دیئے، حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ ہم یمنی بھائیوں کو فلسطینی عوام کی حمایت میں ان کی کوششوں پر سلام پیش کرتے ہیں۔ہم عرب اور اسلامی ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ محاصرہ توڑنے کیلئے مقبول اور سرکاری وفود غزہ بھیجیں۔
تفصیلات کے مطابق غزہ پر خوفناک بمباری کے بعد اسپتال مریضوں سے بھر گئے،اسپتالوں کے فرش پر بھی جگہ جگہ خون بکھر گیا ،غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 15ہزار 523ہوچکی ہے جبکہ 41ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں،شہداء میں6600بچے شامل ہیں.
امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان کربی نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل غزہ میں شہریوں کے جانی نقصان کو کم کرنے کی ’کوشش‘ کر رہا ہے، ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کے محفوظ قرار دیئے گئے علاقوں کا آن لائن نقشہ بھی جاری کیا ہے جہاں شہری اپنی حفاظت کیلئے منتقل ہوسکتے ہیں، اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ انسانی اُمور کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کے 25فیصد علاقوں سے انخلا کے احکامات جاری کئے ہیں.
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ادہانوم گیبریئسس نے غزہ پر اسرائیلی بمباری کو ’خوفناک‘اور ناقابل بیان قرار دیتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے .
انہوں نے مزید کہا کہ مریضوں کو فرش پر لٹا کر علاج کیا جارہا ہے، جو درد سے بلبلا رہے ہیں،دوسری جانب صیہونی افواج اور یہودی آبادکاروں کے مقبوضہ مغربی کنارے پر حملے جاری ، ایک نوجوان شہید ، بچوں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے.
برطانوی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ قیدیوں کو بچانے کی حمایت میں برطانوی طیارے مشرقی بحیرہ روم، اسرائیل اور غزہ کی فضائی حدود میں پروازیں کریں گے، بحیرہ احمر میں برطانوی بحری جہاز پر راکٹ حملے ہوئے ہیں.
میری ٹائم کی دو سکیورٹی تنظیموں نے کہا ہے کہ بحری جہاز کو ایک ڈرون نے نشانہ بنایا ہے، ایک میری ٹائم سکیورٹی کمپنی کے مطابق بہاماس کے پرچم بردار جہاز پر یمن کے مغربی ساحل کے قریب راکٹوں سے حملہ ہوا ،امریکی حکام کا کہنا ہے کہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر ڈرون اور میزائل حملے ہوئے ہیں جبکہ امریکا کے جنگی جہاز ’یو ایس ایس کارنے ‘نے حملے کے بعد اپنے دفاع میں جوابی کارروائی کی ہے ، حوثیوں نے بحیرہ احمر میں دو اسرائیلی جہازوں پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے ۔
یمن کے حوثیوں نے کہا ہے کہ انہوں نے بحیرہ احمر میں دو اسرائیلی جہازوں یونٹی ایکسپلورر اینڈ نمبر نائن پر ڈرون سے حملے کئے ہیں ، حوثیوں کے ترجمان کے مطابق ان جہازوں نے وارننگ مسترد کردی تھیں، ان کے مطابق غزہ میں جنگ بندی تک یہ حملے جاری رہیں گے اور اسرائیلی جہازوں کو بحیرہ احمر سے گزرنے کی اجازت نہیں دیں گے، ایک امریکی دفاعی اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ واشنگٹن بحیرہ احمر میں حملوں کے حوالے سے “اطلاعات سے آگاہ ہے.
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ اور اسلامک جہاد کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ نے جوہر الدیک، شیخ رضوان ، بیت لاحیہ، بیت حنون ، اور میگین بستی میں اسرائیلی فوجی اہلکاروں اور فوجی ٹینکوں پر حملوں کا بتایا ہے۔