کراچی – جیو کے پروگرام ’جرگہ‘ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں نے اس بات پر یقین کر لیا ہے کہ بغیر اسٹبلشمنٹ کی حمایت کے آپ حکومت میں نہیں آسکتے المیہ یہی ہے کہ جب بیانیہ نہیں ہوتا نظریہ کی کمزوری ہوتی ہے،سابق وفاقی وزیر قانون بیرسٹر ظفر اللہ خان نے کہا کہ ریاست میں سب سے پہلے عوام ہوتے ہیں پھر ٹیریٹری ہوتی ہے حکومت ہوتی سویرنٹی ہوتی ہے،سربراہ پلڈاٹ احمد بلال محبو ب نے کہا کہ 1970 سے انتخابات کے نتائج کنٹرول ہو رہے ہیں اسی وجہ سے خرابی پیدا ہوتی ہے۔ سابق وفاقی وزیر قانون بیرسٹر ظفر اللہ خان نے کہا کہ بنیادی طور پر جمہوریت ایک سوچ کا نام ہے ۔ پاکستان میں اس سوچ کو بنیادی طور پر نہیں مانا جاتا کہ عوام کی نمائندگی ہونی چاہئے۔ مذہبی کلاس ، سیاسی ایلیٹ ، جوڈیشری ، پاکستان کی اسٹبلشمنٹ ، بزنس مین اور نہ ہی سول سروز اس کو نہیں مانتے ہیں ۔ ریاست میں سب سے پہلے عوام ہوتے ہیں پھر ٹیریٹری ہوتی ہے حکومت ہوتی سویرنٹی ہوتی ہے۔ حکومت کے اندر کیبنٹ ہوتا ہے پولیس ہوتی ہے آرمی ہوتی ہے۔ ریاست کے تین بڑے ستونوں میں سے ایک ستون کے ایک حصہ کو ہم ریاست کہہ رہے ہیں تو پھر یہی کچھ ہوگا۔ سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ میں بیرسٹر ظفر اللہ خان کے برعکس سوچتا ہوں۔ پاکستان بنا ہی جمہوری جدوجہد کے نتیجے میں تھا۔ سوچ جمہوری تھی اور اس سوچ کو خطے کے لوگوں نے قبول کیا لیکن بدقسمتی سے ساری سوچ کو ہائی جیک کر لیا گیا اور بنگلہ دیش جیسا سانحہ بھی رونما ہوا۔جناح صاحب کی سوچ ہائی جیک کر لی گئی جن قوتوں کی طرف سے کی گئی انہوں 1970 کے بعد یہ سبق سیکھا کہ اگر فری اینڈ فیئر الیکشن ہوں گے تو اس کے نتیجے میں ایسے نتائج بھگتنے پڑیں گے۔ سربراہ پلڈاٹ احمد بلال محبو ب نے کہا کہ 58 کے دور سے پہلے صوبائی الیکشن تو ہوئے بلکہ مشرق پاکستان میں وہاں اتنخابات اتنے شفاف ہوئے کہ حکمران جماعت کا صفایا ہوگیا مسلم لیگ کا۔ قومی سطح پر انتخابات نہیں ہوسکے کہ آئین نہیں بنا تھا، ہم مسلمانوں کی ریاست بنا رہے تھے اور کچھ لوگ سمجھتے تھے کہ اسلام کی تجربہ گاہ کے لیے ریاست بنی ہے اس کنفیوژن کے باعث آئین نہیں بن سکا جب آئین نہیں بن سکا تو الیکشن نہیں ہوسکے ۔ جب آئین بن گیا سکندر مرزا نے مارشل لاء لگایا اس کے بعد الیکشن فری اینڈ فیئر نہیں ہوئے میں سمجھتا ہوں 1970 کے بعد خاص طور پر انہوں یہ سمجھا کہ شفاف الیکشن ملک کے مفاد میں نہیں ہیں جس کے نتیجے میں ملک ٹوٹ گیا انہوں نے غلط نتیجہ نکالا کہ انتخابات کے نتائج کو کنٹرول کیا جانا چاہیے تب سے یہ نتائج کنٹرول ہو رہے ہیں۔ اسی وجہ سے خرابی پیدا ہوتی ہے ۔ احمد بلال محبوب نے کہاکہ لیول پلیئنگ فیلڈ کی شکایت دو جماعتوں سے آرہی ہے اس میں سے پی ٹی آئی کی شکایت کسی حد تک درست ہے ۔ میں یہ نہیں کہتا کہ جن لوگوں کا مجرم ہونا ثابت ہوجائے وہ بھی انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں۔ لیکن اگر کسی پارٹی کو تنظیمی اجلاس نہ کرنے دیں نہ سیاسی اجلاس کرنے دیں تو پھر یہ لیول پلینئگ فیلڈ کے تقاضے کے برخلاف ہے۔
’موت سے پہلے صفائی‘: مرنے کے بعد پیچھے رہ جانے والوں کو مشکل سے بچانے کا سویڈش طریقہ
ہندو ماں اور مسلمان باپ کا بیٹا کیپٹن حنیف جس کی لاش اُٹھانے کے لیے انڈین فوج کو پاکستان کے خلاف آپریشن کرنا پڑا
برطانیہ میں پرتشدد مظاہرے اور جھڑپیں ، 147 افراد گرفتار، مساجد کی سکیورٹی کے لیے نئی سکیم متعارف
بنگلہ دیش میں مظاہروں کے باعث تین روزہ تعطیل کا اعلان، سراج گنج تھانے پر حملے میں 13 پولیس اہلکار ہلاک
بنگلہ دیش میں پرتشدد مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 76 ہو گئی، سابق آرمی چیف کی فوج سے ہجوم کا سامنا نہ کرنے کی اپیل
بنگلہ دیش: پرتشدد مظاہروں میں 80 سے زائد افراد ہلاک، مظاہرین کا سوموار کو لانگ مارچ کا اعلان،تخریب کاری کر نے والے دہشت گرد ہیں: شیخ حسینہ
ایک اور سقوط ڈھاکہ؟؟؟
عوام کھڑے ہو جائیں تو حکومت گھٹنے ٹیک دے گی، مفتی محمد تقی عثمانی
القاعدہ رہنما کی گرفتاری:’اسامہ بن لادن کو تورا بورا سے فرار کروانے والے‘ امین الحق کون ہیں؟
رومی دیوتا کا مجسمہ اور خاتون سیاح کی ’بیہودہ حرکت‘: فلورنس میں ایک تصویر نے طوفان کیوں مچا رکھا ہے؟