جیسنڈا آرڈرن کا وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہونے کے بعد شادی کرنے کا فیصلہ

نیوزی لینڈ کی وزیرِ اعظم جیسنڈا آرڈرن نے وزارت عظمیٰ سے دستبردای کے بعد شادی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر شیئر کی گئی ایک طویل پوسٹ میں جیسنڈا آرڈرن نے کہا کہ میں نیوزی لینڈ کے لیے کام کرتی رہوں گی لیکن اب میں اپنی فیملی کے ساتھ وقت گزارنا چاہتی ہوں۔

انہوں نے وزارت عظمیٰ سے دستبرداری کے بعد اپنی بیٹی کو وقت دینا کا فیصلہ کیا ہے ساتھ ہی اپنے منگیتر کلارک سے شادی کا ارادہ رکھتی ہیں۔

جیسنڈا آرڈرن کا کہنا ہے کہ میری فیملی ہی ہے جس نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ رواں سال میری بیٹی کا اسکول شروع ہونے والا ہے، اور اب میں اس کے ساتھ ہوں گی۔

واضح رہے کہ جیسنڈا نے مئی 2019 میں ریڈیو سے تعلق رکھنے والے کلارک نامی شخص سے منگنی کی تھی ، ان کی ایک بیٹی بھی ہے۔

جیسنڈا آرڈرن اور کلارک گیفولڈ کی ملاقات 9سال قبل اُس وقت ہوئی تھی، جب کلارک پارلیمان میں کسی قانونی تبدیلی کے حوالے سے اپنی شکایت درج کروانے آئے تھے، کلارک گیفولڈ ریڈیو پر ایک شو کے میزبان ہیں۔

اس اچانک ملاقات کے بعد اُس وقت لیبر پارٹی کی ابھرتی ہوئی سیاست دان جیسنڈا اور کلارک نے کچھ کافی وغیرہ پی اور جلد ہی انہوں نے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نےپارٹی کے سالانہ اجلاس میں مستعفیٰ ہونے اور آئندہ الیکشن نہ لڑنے کا اعلان کیا ہے۔

جیسنڈا آرڈرن کو دنیا کی سب سے کم عمر خاتون حکمران کا اعزاز حاصل ہے، وہ 2017 میں 37 سال کی عمر میں وزیراعظم منتخب ہوئی تھیں۔

اپنے دور حکومت میں جیسینڈا آرڈرن نے 2019 سے شروع ہونے والی عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران نیوزی لینڈ کی قیادت کی۔

اس کے علاوہ جیسنڈا آرڈرن کو کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر دہشت گرد حملے اور آتش فشاں پھٹنے سمیت بڑی آفات کا سامنا رہا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں