رشوت کا الزام، چینی ٹیکنالوجی کمپنی نے 100 سے زائد ملازمین کو برطرف کردیا

بیجنگ —  چینی ٹیکنالوجی کمپنی ٹینسنٹ نے  کہا ہے  کہ اس نے کمپنی کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرنے پر  100 سے زائد ملازمین کو برطرف کر دیا ہے، جن میں سے کچھ کو پولیس کے حوالے کیا گیا اور بعد میں وہ رشوت اور غبن کے مرتکب پائے گئے۔

ہانگ کانگ میں رجسٹرڈ  کمپنی دنیا کی سرفہرست ویڈیو گیم بنانے والی اور مقبول سپر ایپ WeChat کی مالک ہے لیکن 2020 کے آخر میں شروع ہونے والے چین کے ٹیک سیکٹر پر ایک وسیع ریگولیٹری کریک ڈاؤن کے تحت مشکلات سے دو چار ہے۔

ایک بیان میں کمپنی  نے کہا کہ اس نے 100 سے زائد ملازمین کو اپنی اینٹی فراڈ پالیسی کی خلاف ورزی کا قصوروار پایا ہے،  ان میں سے 10 سے زیادہ کو چین کے پبلک سیکیورٹی آرگن میں منتقل کیا گیا ہے۔ ‘کمپنی کے اندر بدعنوانی اور دھوکہ دہی کے مسائل کے جواب میں، Tencent کے انسداد فراڈ تحقیقاتی محکمے نے اپنے کریک ڈاؤن کو مضبوط بنانا جاری رکھا اور عام مسائل کے ساتھ خلاف ورزیوں کے سلسلے کی چھان بین کی اور ان سےنبرد آزما ہوا،  ‘2021 کے مقابلے میں 2022 کے دوران تفتیش اور نمٹائے گئے کیسز اور اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔’

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں