طالبان رہنماؤں کو بھی ٹوئٹر پر بلیو ٹک، ایلون مسک کے لیے تعریفی ٹویٹ بھی کر دی

طالبان نے ٹوئٹر کے تصدیقی فیچر بلیو ٹک کے استعمال کے لیے ادائیگیوں کا عمل شروع کر دیا ہے جس کے بعد اب کچھ طالبان رہنماؤں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس پر بلیو ٹک موجود ہے۔

افغانستان میں اب تک کم از کم دو طالبان رہنما اور ان کے چار حامی اکاؤنٹس بلیو ٹک کا استعمال کر رہے ہیں۔

بلیو ٹک حاصل کرنے والوں میں طالبان حکومت میں شعبہ برائے ’معلومات تک رسائی‘ کے سربراہ ہدایت اللہ ہدایت کا اکاؤنٹ بھی شامل ہے۔

ہدایت اللہ ہدایت کے اکاؤنٹ کے ایک لاکھ 87 ہزار سے زائد فالوورز ہیں اور وہ طالبان انتظامیہ سے متعلق تمام معلومات باقاعدگی سے پوسٹ کرتے ہیں۔

افغانستان میں طالبان حکومت کی وزارت اطلاعات وثقافت میں میڈیا واچ ڈاگ کے سربراہ عبدالحق حماد کے اکاؤنٹ پر بھی بلیو ٹِک ہے جن کے فالوورز کی تعداد ایک لکھ ستر ہزار ہے۔ دوسری جانب طالبان کے نامور حامیوں نے بھی بلیو ٹک حاصل کر لیا ہے۔

ٹوئٹر پر صارفین کے تصدیقی اکاونٹ لیے پیڈ سروس دسمبر 2022 میں متعارف کرائی گئی تھی جس کے تحت بلیو ٹک کے خواہشمند افراد کو آٹھ ڈالر ماہانہ ادا کرنے ہوں گے جبکہ ایپل ڈیوائسز پر ٹوئٹر ایپ استعمال کرنے والوں کے لیے فیس 11 ڈالر ماہانہ مقرر کی گئی ہے۔

اس سے قبل ٹوئٹر کے تصدیقی بلیو ٹک کو خریدا نہیں جا سکتا تھا اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر صرف عوامی دلچسپی کے فعال، مستند اور اہم شخصیات کے اکاؤنٹس کو باقاعدہ درخواست موصول ہونے اور تصدیقی عمل سے گزرنے کے بعد ہی بلیو ٹک دیا کرتی تھی تاہم اب صارفین انھیں نئی ٹویٹر بلیو سروس کے ذریعے بآسانی خرید سکتے ہیں۔

ٹوئٹر پرصارفین کے تصدیقی اکاونٹ لیے پیڈ سروس دسمبر 2022 میں متعارف کرائی گئی تھی۔

طالبان اہلکار کے طور پر پہچانے جانے والے محمد جلال نے پیر کے روز اپنی پوسٹ میں ایلون مسک کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ ایلون مسک ٹوئٹر کو دوبارہ سے عظیم بنا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ ٹوئٹر پر کچھ عرصے سے شدت پسند طالبان کی موجودگی باعث تنازعہ بنی ہوئی ہے۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جنھیں یو ایس کیپیٹل پر دھاوا بولنے کے بعد پلیٹ فارم سے معطل کر دیا گیا تھا، نے اکتوبر 2021 میں اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’ ہم ایک ایسی دنیا میں رہتے ہیں جہاں ٹوئٹر پر طالبان تو بڑی تعداد میں موجود ہیں جبکہ آپ کے پسندیدہ امریکی صدر کو یہاں خاموش کر دیا گیا ہے۔ ’یہ ناقابل قبول ہے۔‘

ٹوئٹر بلیو کے متعارف ہونے سے پہلے، طالبان کے عہدیداروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس میں سے کسی میں بھی وہ تصدیقی بلیو ٹک نہیں تھا جس سے ٹوئٹر پر تصدیق شدہ صارفین کی شناخت ہوتی تھی۔

اگست 2021 میں کابل میں اقتدار پر دوبارہ قبضے کے بعد سے طالبان حکام نے افغانستان کرکٹ بورڈ سمیت پچھلی انتظامیہ کے تصدیق شدہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر قبضہ کر لیا تھا اور اب افغانستان کرکٹ بورڈ کے ٹوئٹر اکاونٹ پر گولڈ ٹک موجود ہے۔

ٹوئٹر کی نئی پالیسیوں کے تحت گولڈ ٹک کاروباری اکاؤنٹس جبکہ گرے ٹک حکومتی اہلکاروں کے اکاؤنٹس کی نمائندگی کرتے ہیں۔

طالبان رہنما اور ان کے حامی ٹوئٹر کے وہ صارفین ہیں، جو اہم پیغام رسانی کے لیے ٹوئٹر کا استعمال کرتے ہیں۔

ٹوئٹرسے اس صورتحال پر ان کا مؤقف لینے کی درخواست کی گئی ہے تاہم کمپنی نے تاحال جواب نہیں دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں