سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق اقدامات تیز کرنے کی ہدایت کردی۔
سندھ ہائیکورٹ میں لڑکی سمیت 4 لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔
اس موقع پر عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ جے آئی ٹیز اور ٹاسک فورس اجلاس کے باوجود لاپتہ افراد کا سراغ نہیں لگ رہا۔
جسٹس نعمت اللّٰہ پھلپوٹو نے کہا کہ گمشدہ افراد کا سراغ لگانے کے لیے جدید طریقۂ کار اختیار کیا جائے۔
عدالت میں سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ لاپتہ لڑکی سمیت دیگر کی تلاش جاری ہے اور رپورٹس جمع کرانے کے لیے مہلت دی جائے۔
وکیل نے کہا کہ ایک شہری کی تلاش کے لیے 16جے آئی ٹیز اور 4 صوبائی ٹاسک فورس اجلاس ہو چکے ہیں۔
عدالت میں تفتیشی افسر نے کہا کہ لاپتہ لڑکی کا جن نمبرز سے رابطہ تھا ان کی جانچ جاری ہے۔
عدالت نے دسمبر کے دوسرے ہفتے میں پولیس، محکمہ داخلہ اور وفاقی حکومت سے رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ ملک بھر کے حراستی مراکز میں قید شہریوں کی فہرست بھی طلب کر لی گئی ہے۔