بحیرہ جنوبی چین: فلپائن کا چینی بحریہ پر ’لیزر لائٹ حملے‘ کا الزام

فلپائن کا الزام ہے کہ بحیرہ جنوبی چین میں ایک متنازع جزیرے پر اس کے ری سپلائی مشن کو روکنے کے لیے چین نے اس کی کشتی پر ’فوجی گریڈ‘ لیزر کا استعمال کیا۔

اس لیزر کی چمک سے فلپائن کے کوسٹ گارڈز کی کشتی پر سوار عملے کی آنکھیں چُندھیا گئیں، جس کے نتیجے میں انہیں پیچھے ہٹنا پڑا۔

یہ کشتی ایک خستہ حال جہاز کی جانب بڑھ رہی تھی جسے منیلا برسوں سے ’سیکنڈ تھامس شول‘ پر دعوے کے لیے استعمال کرتا رہا ہے۔ یہ متنازع چھوٹا جزیرہ ہے۔ سیکنڈ تھامس شول پر کئی ممالک دعویٰ کرتے ہیں لیکن فی الحال یہاں فلپائن کی فوج کا قبضہ ہے۔

بحیرہ جنوبی چین کے بیشتر حصے پر اپنے دعوے کے لیے ماضی میں چین واٹر کینن اور سائرن کا استعمال کر چکا ہے۔

یہ واقعہ 6 فروری کو پیش آیا، لیکن عوامی سطح پر اس بارے میں 13 فروری کو بتایا گیا ہے۔ فلپائن کوسٹ گارڈ نے کہا کہ یہ پانی کے ان علاقوں میں ’فلپائن کے خود مختار حقوق کی خلاف ورزی‘ تھی جو منیلا کی نظر میں بحیرہ مغربی فلپائن کے علاقے ہیں۔

اہلکاروں نے بتایا کہ دو بار لیزر لائٹ چمکانے کے علاوہ چینی جہاز فلپائنی جہاز کے سٹار بورڈ سے تقریباً 150 گز کے فاصلے پر خطرناک انداز میں مُڑا بھی۔

اس بارے میں بی بی سی کی جانب سے پوچھے جانے پر فلپائن کے صدر فرڈینانڈ مارکوس کے ترجمان نے جواب دینے سے انکار کر دیا جبکہ چین کی جانب سے بھی کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔

2016 میں اقوام متحدہ کی ثالثی کی عدالت نے فیصلہ دیا تھا کہ بحیرہ جنوبی چین میں چین کے بڑے بڑے دعووں کی کوئی بنیادی تاریخ نہیں ہے۔ اس معاملے کا ایک خاص محرک بحیرہ جنوبی چین کے جزیروں سے متعلق تناوٴ تھا جس کے سبب فلپائن یہ معاملہ عدالت میں لے کر گیا تھا۔

حالانکہ اقوام متحدہ کی ٹرائبیونل کے پاس ایسی کوئی طاقت نہیں جس سے وہ اپنے فیصلے پر عمل کروا سکے۔ چین متنازع علاقے میں زیر آب چٹانوں پر بڑی تعمیرات کرتا رہا ہے۔ یہ وہ متنازع علاقے ہیں جن پر ویتنام، ملیشیا، برونائے اور تائیوان بھی دعوے کرتے رہے ہیں۔

اس وقت فلپائن کے سابق صدر روڈریگو دوتیرتے نے بھی ثالثی کے فیصلے کو خوش آئند قرار دینے سے انکار کر دیا تھا اور اپنے دیرینہ اتحادی امریکہ سے دوری اختیار کرتے ہوئے فلپائن اور چین کے درمیان اقتصادی اور سیاسی تعلقات کو ٹھیک کر نے کی کوشش کی۔

تاہم صدر مارکوس نے اس صورت حال کو الٹ دیا۔ اس ماہ کے آغاز میں ان کی حکومت نے امریکہ کو چار اضافی فوجی اڈوں تک رسائی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

فلپائن کے خبر رساں ادارے ڈیلی انکوائرر کے مطابق گزشتہ برس جون میں ایک چینی بحریہ کے جہاز نے فلپائنی کوسٹ گارڈ ٹگ بوٹ پر نیلی روشنی اور بلنکرز چمکائے تھے۔ لیکن یہ واقعہ چھ ماہ بعد اس وقت سامنے آیا جب آسٹریلیا نے چین پر شمالی آسٹریلیا کے قریب اپنے ایک جنگی طیارے کی طرف ’ملٹری گریڈ‘ لیزر لائٹ چمکانے کا الزام لگایا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں