آسٹریلیا کی ہائی وے پر سکے نما تابکاری کیپسول گُم ہوگیا

آسٹریلیا کی ایک ہائی وے پر سکے سے بھی چھوٹا کیپسول گُم ہو گیا، اس کیپسول میں انتہائی تاب کار مادہ ’’سے زی ام 137‘‘(cesium)  موجود ہے جو اب لاپتا ہے، یہ مادہ کان کنی کے آلات میں استعمال ہوتا ہے اور بیک وقت گیما اور بیٹا دونوں شعائیں خارج کرتا ہے، اس کے دائرہ اثر میں آنے والا علاقہ اگلے 300 سال تک تاب کار رہے گا۔

یہ انتہائی خطرناک کیسپول کان کنی کی کمپنی ریو ٹینو (Rio Tino) کی ملکیت ہے جو اسے آسٹریلوی ریاست، ویسٹرن آسٹریلیا، کے شمالی علاقے سے بذریعہ ٹرک ریاستی دارالحکومت پرتھ منتقل کر رہی تھی۔

مغربی میڈیا کے مطابق چودہ سو کلومیٹر لمبی ہائی وے پر ایک تہائی انچ کا کیپسول تلاش کرنا جُوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ’’سے زی ام 137‘‘ چھونے سے ہاتھوں کی جلد جل سکتی ہے، جسم میں تاب کاری زہر پھیل سکتا ہے اور کینسر ہو سکتا ہے۔

اس کیپسول کے گرد ایک میٹر کے دائرے میں ایک گھنٹے موجود رہنا، سینے کے 17 ایکس رے کرانے کے برابر ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں